ہمناآباد میں نجی اسکول انتظامیہ اولیاء طلباء سے پیسے وصول کر نے کے نئے
نئے طریقہ ڈھونڈ رہے ہیں اور وہ ان میں کا میا ب بھی ہو رہے ہیں ۔موجودہ
وقت میں نجی اسکول انتظامیہ کا جو نیاء طریقہ ہے وہ اسکالر شپس کے فار م
بھر نے کے نا م پر اولیاء طلباء سے بعض اسکولس میں100روپئیے تو بعض جگہہ
150 روپئیے وصول کئیے جا رہے ہیں ۔اسکالر شپس فارم اسکول انتظا میہ ہی
فروخت کر رہا ہے،اسکالر شپس فارم داخل کرنے کے لئیے انکم کا سٹ سرٹیفگٹ لا
زمی ہے اگر کسی طالب علم کے پاس انکم کا سٹ سرٹیفگٹ نہ ہو تو اسکو کورٹ افی
ڈیوٹ(عدالتی حلف نامہ)داخل کر نا ہو تا ہے یہ سرٹیفگٹ بنوانے میں 40روپئیے
کا خرچ آتا ہے،فارم کو پُر کر کے آن لا ئین داخل کر نے میں 10روپئیے انٹر
نیٹ
کا خر چ آتا ہے جملہ ایک طا لب علم کا فارم بھر نے میں 50روپئیے کا خرچ
آتا ہے اگر کا سٹ انکم سر ٹیفگٹ مو جو دنہ ہو تو،اگر کسی طا لب علم کے پا س
یہ سر ٹیفگٹ موجو دہو تو صرف 20روپئیے کا خرچ آتا ہے۔کسی طا لب علم کو
اسکالر شپس کا فا ئدہ ہو یا نہ ہو اسکا لر شپ کی عرضی داخل کر نے میں ان
نجی اسکول والوں کا بہت فا ئدہ ہو رہا ہے۔اور ہو بھی کیو ں نہ کوئی اولیاء
طالب علم ان نجی اسکو ل والوں کو پو چھنے کی ہمت بھی جٹا نہیں پا رہا ہے۔اس
ضمن میں محکمۂ تعلیم کے عہدیداروں کی خا مو شی بھی معنیٰ خیز ہے۔اولیاء
طلباء کا فرض بنتا ہے کے وہ ان نجی اسکو ل والوں سے اس ضمن میں باز پُرس کر
یں اگر انتظا میہ آپکو کوئی تشفی بخش جو اب نہ دے تو انکی شکا یت ضلع
انتظامیہ سے کی جا سکتی ہے۔